Translate

Thursday, 17 November 2022

پاکستان میں ابھرتا ہوا عسکری فاشزم اور نئے آرمی چیف و قوم کے لئے چیلنجز

‏مضمون
 پاکستان میں ابھرتا ہوا ملٹری فاشزم۔ آنے والے آرمی چیف کو کن چیلنجز کا سامنا ہوگا
 یہ مضمون ایک سینیئر حاضر سروس فوجی افسر نے لکھا ہے۔
 فاشزم کو مختلف لوگ مختلف طریقے سے بیان کرتے ہیں۔ پاکستان کے تناظر میں اس کے درج ذیل عناصر ہیں:-
 1. گہرا سماجی بحران جو موجودہ سماجی درجہ بندی کے لئے خطرہ بن رہا ہے۔
 2. آرمی چیف باجوہ کا سپر ہیرو کا کردار جسں کی قیمت دوسرے ادارے ادا کر رہے ہیں اور جس کے نتیجے میں دوسرے اداروں میں احساس کمتری پیدا ہوا
 3. آمرانہ- پولیس اسٹیٹ طرز حکومت۔
 4. اظہار رائے کی آزادی پر پابندی
 5. ریاست کے فیصلہ سازی کے عمل میں غیر ریاستی عناصر اور غیر متعلقہ افراد کا وجود
 6. جعلی بیانیہ کے ساتھ عسکری بیان بازی
 7. اعلیٰ عہدے پر فائز لوگ اندرونی طور پر فاشسٹ ہوتے ہیں۔
 پاکستان میں فاشزم کے عناصر کو سمجھنے کے بعد آج ہم دنیا بھر میں ایک غیر جمہوری، کرپٹ اور متشدد قومی ریاست کے طور پر جانے جاتے ہیں جس نے اپنی آزادی جمہوری جدوجہد کے ذریعے حاصل کی۔ اس وقت طاقت ور طبقہ اشرافیہ میڈیا کے ساتھ جعلی خبروں کے ذریعے جعلی بیانیے کو فروغ دے رہا ہے جہاں عام آدمی کے مسائل پر بات یا ذکر کم ہی ہوتا ہے۔ یہ سب کچھ جنرل باجوہ اور اُن کے چند سرفروشوں کی آشیرباد سے ہوا ہے جس سے پاک فوج کی مکمل شبیہہ خراب ہو رہی ہے۔ باجوہ نظریے نے ملک کی ایگزیکٹو اور پارلیمنٹ سمیت ہر ریاستی ادارے کو زیر سایہ کر دیا جس کے نتیجے میں تنازعات نے ادارے کی ساکھ کو بھی داؤ پر لگا دیا۔ باجوہ نظریہ کے تحت 18ویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، پارلیمنٹیرینز کو کسی بھی کاروبار کے لیے مخصوص رقم کے لیے دستیاب شے کی طرح دیکھا گیا، عدلیہ کو دبا دیا گیا ہے اور یہ باجوہ کے زیر سایہ اپنی کم ترین سطح پر کام کر رہی ہے۔ ریاست کے ہر پہلو کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں جنرل باجوہ کے کردار کی وجہ سے پاکستانی عوام میں نفرت کا ٹیکہ لگایا جا رہا ہے۔ لینڈ مافیا کو پروان چڑھایا گیا ہے اور ان کے غلط کاموں کے لئے انٹیلی جنس سروسز کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ آج کا بیانیہ: اگر اعلیٰ افسر امیر ہیں تو قوم امیر ہے، لیکن اس کے برعکس نہیں۔ جنرل باجوہ کی قیادت میں رجیم چینج آپریشن نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ جمہوریت اور جمہوری اصول تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔ 25 مئی کا واقعہ پاکستان میں ابھرتے ہوئے فوجی فاشزم کا انتہائی مظہر تھا۔ ماضی میں مسلم لیگ (ن) کی مزاحمت کو کامیابی سے کچل دیا گیا، لیکن فوج ملک میں پی ٹی آئی کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے ساتھ ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ناکامی کی وجہ سے آئی کے اور ارشد شریف پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ میڈیا کا گلا اسطرح گھونٹ دیا جا رہا ہے کہ جس کی پاکستان کی حالیہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ مقصد یہ تھا کہ ذاتی مفادات کے لیے باقی ماندہ جمہوری نظام پر قبضہ کرنے کے لیے تشدد کی نئی لہر پیدا کی جائے۔
 جب فوج نے اپنے ہی لوگوں کے خلاف ہتھیار اٹھائے تو ریاست کی بنیاد بہت کمزور ہو گئی اور اس بار یہ اکسایا گیا کہ فوج پنجاب کے لوگوں کے خلاف ہتھیار اٹھاتی ہے۔ اب بھی معاشرے کے تمام طبقات کو دھمکی یا تشدد کے ذریعے قابو کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ جنرل باجوہ کی پالیسیوں نے سیاسی پولرائزیشن اور معاشرے میں ایک قسم کی ہنگامہ خیزی کو بڑھاوا دیا جس نے ریاست کے تقریباً تمام درجوں میں عدم توازن پیدا کر دیا ہے۔ آرمی چیف کے اپنے رشتہ داروں سمیت اعلیٰ افسران کی کرپشن کو عوامی دائرہ سے دور رکھا گیا ہے اور سیاستدانوں کو بلا تفریق کرپٹ قرار دیا گیا ہے۔ آخری بات یہ ہے کہ میڈیا کو یہ بتانے کی کوششیں جاری ہیں کہ تمام سیاستدان اور قوم کرپٹ ہے، اس لیے اسے بددیانتی کو کم کرنے کے لیے بھی کسی کوشش کی ضرورت نہیں۔ درحقیقت، باجوہ نظریہ فوج کی شبیہ کو تباہ کرنے کے لیے فوج کے اندر خود کو تباہ کرنے والا آلہ ثابت ہوا ہے۔ یہ آنے والے مہینوں میں نئے آرمی چیف اور عمران خان سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو پریشان کرے گا۔

Evolving Military Fascism in Pakistan

Article

 

Evolving Military Fascism in Pakistan, what is waiting for new COAS? And Future of Coming Generations

 

This Article is written by Serving Senior Army Officer

 

Fascism can be explained differently by different people. In the context of Pakistan, it has following elements: -

1. Deep social crisis which is threatening existing social hierarchy.

2. Super hero role adopted by the Army Chief Bajwa at the cost of other institutions resulting in inferiority complex amongst others

3. Authoritarian- police state style.

4. Ban on freedom of expression

5. Existence of non-state actors and irrelevant people in the decision-making process of the state

6. Militarised rhetoric with fake narrative

7. People in top brass are intrinsically fascists

 

After understanding the elements of fascism in Pakistan, today, we are known around the world as an undemocratic, corrupt and violent nation-state which got its freedom through democratic struggle. Presently, power elite with elite media are promoting the fake narrative through fake news where issues of common men are rarely discussed or mentioned. This all is has been practised with blessings of Gen Bajwa and few of his sycophants at the top brass tarnishing the complete image of the Pak Army. Bajwa Doctrine made every state institution overshadowed including the executive and parliament of the country resulting in controversies overshadowing the reputation of institution itself. Under Bajwa Doctrine, attempts were made to harm provincial autonomy under 18th Amendment, Parliamentarians were made to look like a commodity item available for certain amount for any business, Judiciary has been subdued and it is working at its lowest ebb under the Bajwa. Hate is being injected in the people of Pakistan because of the role of Gen Bajwa in an attempt to control every facet of the state. Land mafias have been promoted and intelligence services have been abused through their mis-use. Today’s narrative: if top brass is rich, then the nation is rich, but not vice versa. Regime change Operation led by Gen Bajwa has destroyed the economy of the country. Democracy and democratic norms have almost ceased to exist. May 25th Episode was extreme manifestation of evolving military fascism in Pakistan. PML-N resistance was scuttled successfully, but military has failed to do the same with PTI led protests in the country. Failure to scuttle led to assassination attempt on IK and Arshad Sharif. Media is being strangulated which is unprecedented in the recent history of Pakistan. Objective was to create new wave of violence to take over the remaining democratic system for the vested interests.

Very foundation of the state has been weakened once Army takes up arms against its own people and this time it was provoked that Army takes up arms against the people of the Punjab. Still efforts are being made to control all sections of the society through threat of violence or violence. Gen Bajwa policies multiplied political polarisation and a kind of turbulence in the society which has imbalanced almost all tiers of the state. Corruption within the top brass including Army Chief’s own relatives have been kept off the public purview and politicians are declared to be corrupt without any discrimination. Lastly, efforts are undergoing to feed the media that all politicians and nation is corrupt, thus, it does not require any effort to even reduce the malpractices. In fact, Bajwa Doctrine has proven to be a self-destructive valve within the military to destroy the very image of the Army. This shall be haunting new Army Chief and political party leaders including Imran Khan in the months to come.